یوگی راج میں اسکولی بچوں کو نہیں ملا سویٹر

لکھنو ¿،27،دسمبر(ایجنسی)اتر پردیش میں کڑاکے کی ٹھنڈ جاری ہے لیکن سبھی اسکولی بچوں کو ابھی تک سویٹر نہیں ملے ہیں اور جن کو ملے ہیں ان کے سویٹر پھٹنے شروع ہو گئے ہیںشمالی ہندوستان میں کڑاکے کی ٹھنڈ پڑ رہی ہے اور اتر پردیش کے وزیر تعلیم ستیش چندر دویدی نے قریب دو ہفتہ پہلے کہا تھا کہ ریاست کے اسکولوں میں طلباءکو سویٹر بانٹنے کا کام 25 دسمبر تک پورا ہو جائے گا لیکن ابھی تک زیادہ تر اسکولوں میں سویٹر نہیں پہنچے ہیں۔ وزیر تعلیم کا بیان آیا ہے کہ اضلاع میں سویٹر پہنچا دیے گئے ہیں اور دور دراز کے علاقوں میں سویٹر پہنچانے میں ایک دو دن لگیں گے۔یہ حقیقت ہے کہ کچھ اسکولوں میں سویٹر تقسیم ہوئے ہیں لیکن جن اسکولوں میں سویٹر تقسیم ہوئے ہیں ان میں بھی سویٹر کی کوالٹی کو لے کر سوال کھرے کئے جا رہے ہیں۔ جن طلباءکو سویٹر ملے ہیں ان میں سے ایک طالب علم نے بتایا کہ اس کو دو دن پہلے جو سویٹر ملا تھا وہ پھٹ گیا ہے۔ دوسری جانب اسکولوں میں کم سویٹر پہنچنے کی بھی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ ایک اسکول ٹیچر نے اعتراف کیا ہے کہ سویٹر کچھ کم آئے تھے جس کی وجہ سے سبھی بچوں کو سویٹر نہیں ملے ہیں۔واضح رہے کہ اتر پردیش کے اسکولوں میں ابھی تک سویٹر نہ پہنچنے کی خبر موصول ہو رہی ہیں جبکہ یہ سویٹر 25 دسمبر تک پہنچنے تھے۔ سویٹر نہ پہنچنے کی وجہ سے اس کڑاکے کی ٹھند میں اسکولی بچے ٹھند سے ٹھٹھر رہے ہیں۔ اس کے بر عکس ریاست سے خبر موصول ہو رہی ہے کہ گﺅ شالاوں میں گایوں کو جوٹ کے جیکٹ پہنائے جا رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اسکولی بچوں کا بھی کم از کم گایوں کے برابر تو خیال کیا ہی جانا چاہئے۔